کاروار31؍اکتوبر (ایس اونیوز)ریاستی حقوق انسانی کمیشن کے رکن روپ کمار دتّا نے کہا کہ دیگر اضلاع کے مقابلے میں ضلع شمالی کینرا میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کی شکایات کم درج ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے اگر یہ کہیں تو غلط نہیں ہوگا کہ اس ضلع میں حقوق انسانی کی حفاظت ہورہی ہے۔
مسٹر دتّا نے یہ بھی کہا کہ گمان اس بات کا بھی موجود ہے کہ عوام کے اندر حقوق انسانی کمیشن کے تعلق سے بہت زیادہ بیداری نہ ہونے کی وجہ سے خلاف ورزیوں کی شکایتیں درج نہیں کی جاتی ہوں۔انہوں نے ضلع ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں والی شکایات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کے دوران اس طرح کا تبصرہ کیا۔
اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب تک ضلع میں 36شکایتیں درج کی گئی ہیں۔ان میں سے منگل کے دن منعقدہ نشست میں26شکایات کا جائزہ لیا گیا ہے۔دوسرے اضلاع کے مقابلے میں یہ تعداد بہت کم ہے۔ گزشتہ 8مہینے قبل تشکیل دئے گئے تین رکنی ریاستی حقوق انسانی کمیشن کو 5ہزار سے زیادہ شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔اس میں پہلے سے باقی رہنے والی شکایتیں زیادہ ہیں۔لیکن ان شکایتوں کا جائزہ لے کر تین مہینوں کے اندر ان سے متعلقہ مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مختلف محکمہ جات کی طرف سے ٹھیکے پر ملازمت کے لئے متعین کردہ افراد کو کم تنخواہیں دئے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں ضروری کارروائی کرتے ہوئے ایسے عملے کو انصاف دلانے پرتوجہ دی جائے گی۔ان کا کہناتھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی زیادہ شکایات محکمہ پولیس اور ریوینیو ڈپارٹمنٹ کے تعلق سے موصول ہوتی ہیں۔ محکمہ تعلیمات، ضلع پنچایت وغیرہ کا مقام اس کے بعد آتا ہے۔
مسٹر دتّا نے یہ بھی کہا کہ حقوق انسانی کے تحفظ کے لئے قائم ہونے والے اداروں کی جانب سے اپنی گاڑیوں پر بورڈ آویزاں کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی شکایت بھی موصول ہوئی ہے۔ایسے جعلی اداروں او رافراد کے تعلق سے تحقیقات کرکے ان پر نگاہ رکھنے کے لئے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو اطلاع دی گئی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ چاہے کسی بھی محکمے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہو، اس کے تعلق سے حقوق انسانی کمیشن کے پاس بلا جھجک اپنی شکایت درج کریں۔